یہ کتاب ہندتو طاقتوں اور ان کی سرگرمیوں کے پیدا کردہ شور و غوغا اور خوف و مایوسی کے درمیان مواقع کی ایک نئی دنیا دکھاتی ہے اور امید کی نئی شمعیں روشن کرتی ہے ۔ یہ نہ صرف نئے راستے دکھاتی ہے بلکہ ان راستوں پر آگے بڑھنے کے لیے خود اعتمادی بھی پروان چڑھاتی ہے ۔ یہ کتاب واضح کرتی ہے کہ ہندتو کی نظریاتی بنیاد میں کس قدر کم زور ہیں اور ملک کی تعمیر وترقی کا ان کا پروگرام کس قدر غیر واضح ، نامکمل اور کم زور بنیادوں پر کھڑا ہوا ہے ۔ ہندتو طاقتیں خود کونظریاتی تحر یک باور کراتی ہیں اور دعوی کرتی ہیں کہ ان کے پاس ملک کی فلاح و بہبود کا ایک متبادل تصور ہے ۔ یہ کتاب ان دعووں کی حقیقت سے پردہ اٹھاتی ہے۔